سیلاب کی صورتحال سے آزردگی بڑھتی رہی۔ اس کے باوجود نیوی کیڈٹ کالج اورماڑہ کے بچوں سے خطاب بہت یاد گار تھا۔ ان میں سے چند بچوں کے خود اپنے گھر زیرِ آب تھے۔ ان کے والدین اور بہن بھائی
یہ مختصر سرگزشت ان چند دنوں کی ہے جو ہم نے سیلاب زدگان کے ساتھ گزارے۔ جنوبی پنجاب‘ سندھ‘ بلوچستان‘ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان۔ یہ روداد آنسو بہانے یا الزام تراشی کے لیے نہیں اصلاحِ احوال کے لیے ہے۔ اس
ہاں جینے کے لیے ہمت درکار ہے۔ ہاں دکھ اور خوشی زندگی کا حصہ ہیں۔ زندگی البتہ ہر انسان کے لیے مختلف کیوں ہے؟جن لوگوں سے ہم مل کے آئے ان کی زندگی کسمپرسی کا شکار ہے۔ اب تو سیلاب
سیلاب زدگان اور بارش سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھتی جارہی تھی۔ ابتدائی تخمینے بہت پیچھے رہ گئے۔ دور دراز سے اندوہناک خبریں آنے لگیں تو احساس ہوا کہ نقصانات کا اندازہ لگانا ہی مشکل ہے۔ کون جائے گا ان
یہ مختصر سرگزشت ان چند دنوں کی ہے جو ہم نے سیلاب زدگان کے ساتھ گزارے۔ جنوبی پنجاب‘ سندھ‘ بلوچستان‘ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان۔ یہ روداد آنسو بہانے یا الزام تراشی کے لیے نہیں اصلاحِ احوال کے لیے ہے۔ اس
یہ مختصر سرگزشت ان چند دنوں کی ہے جو ہم نے سیلاب زدگان کے ساتھ گزارے۔ جنوبی پنجاب‘ سندھ‘ بلوچستان‘ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان۔ یہ روداد آنسو بہانے یا الزام تراشی کے لیے نہیں اصلاحِ احوال کے لیے ہے۔ اس
رنج کی وہی کیفیت لے کر ہم رات دیر گئے اسلام آباد پہنچے۔ خیبر پختونخوا میں ہمیں تین شہروں اور ان کے گرد کچھ علاقوں تک جانا تھا۔ مدین‘ بحرین‘ کالام اور پھر ان سے ملحقہ چند بستیاں۔اگلے روز علی
بحرین انگوٹھی میں جڑا کوئی خوبصورت نگینہ ہے۔ سوات کا ایک انتہا ئی خوبصورت سیاحتی اور تجارتی مقام‘ جو مینگورہ سے پینسٹھ کلو میٹر فا صلے پر واقع ہے۔ سیاح جب کا لام کے حسین مناظر کا رخ کرتے ہیں
یہ مختصر سرگزشت ان چند دنوں کی ہے جو ہم نے سیلاب زدگان کے ساتھ گزارے۔ جنوبی پنجاب‘ سندھ‘ بلوچستان‘ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان۔ یہ روداد آنسو بہانے یا الزام تراشی کے لیے نہیں اصلاحِ احوال کے لیے ہے۔ اس
یہ مختصر سرگزشت اُن چند دنوں کی ہے جو ہم نے سیلاب زدگان کے ساتھ گزارے۔ جنوبی پنجاب‘ سندھ‘ بلوچستان‘ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان۔ یہ روداد آنسو بہانے یا الزام تراشی کے لیے نہیں اصلاحِ احوال کے لیے ہے۔ اس